کیا عورت صدقہ و خیرات اپنے شوہر کو دے سکتی ہے ؟
Urdu storiesتفصیل پڑھیں اس واقعہ میں ۔۔۔۔۔
حضرت عبداللہ بن
مسعود ؓ کی بیوی زینب ثقفیہ ؓ بڑی مالدار خاتون تھی۔
فرماتی ہیں ایک دن
اللہ کے رسول ﷺ کا یہ فرمان ہم نے سنا:
اے عورتوں کی جماعت
صدقہ اور خیرات کیا کرو اگرچہ اپنا زیور فروخت کر کے ہی کیوں نہ ہو۔
کہتی ہیں کہ میں اپنے
خاوند عبداللہ بن مسعود کے پاس آئی اور کہا : آپ محتاج ہیں اور اللہ کے رسولﷺ نے
ہمیں صدقہ اور خیرات کرنے کا حکم دیا ہے۔ آپ رسولﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ
مسئلہ دریافت کریں۔
اگر یہ صدقہ میں آپ
پر کروں اور یہ کفایت کر جائے تو ٹھیک ورنہ میں یہ صدقہ دوسروں کو دیا کروں گی ۔
عبداللہ بن مسعودؓ نے
ان سے کہیا : تم ہی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر یہ مسئلہ پوچھو۔ حضرت زنیب
ؓ کہتی ہیں : چنانچہ میں اللہ کے رسولﷺ کے گھر کی طرف چل دی، وہاں دروازے پر ایک
انصاری عورت کھڑی تھی۔ میں نے جب اس سے پوچھا کہ تم یہاں کیوں کھڑی ہو تو اس کا
مسئلہ بھی میرے جیسا ہی تھا ۔ اب احترام کے باعث باہر کھڑی ہو گیئں کہ اندر جانے
کی جرأت کون کرے۔ اتنے میں گھر سے حضرت بلال ؓ باہر نکلے ۔ ہم نے موقع غنیمت جانا
اور ان سے کہا کہ وہ اللہ کے رسولﷺ سے پوچھنا چاہتی ہیں کہ کیا وہ اپنا صدقہ اور
خیرات اپنے شوہروں کو دے سکتی ہیں اور اسے
اپنے زیر پرورش یتیموں پر خرچ کر سکتی ہین ، اور ساتھ ہی ان سے کہا کہ اللہ کے
رسولﷺ کو ہمارے بارے میں نہ بتانا کہ ہم کون ہیں۔
فرماتی ہیں کہ حضرت
بلالؓ اللہ کے رسولﷺ کے پاس گئے اور مسئلہ دریافت کیا۔ اللہ کے رسولﷺ نے پوچھا کہ
وہ دو عورتیں دروازے پر کون ہیں ؟
انہوں نے عرض کیا :
ایک تو انصاری عورت ہے اور دوسری زینب ہے ۔ آپ ﷺ فرمایا کونسی زینب ؟
حضرت بلالؓ نے عرض
کیا حضرت عبداللہ بن مسعودکی بیوی۔
اللہ کے رسول ﷺ نے
ارشاد فرمایا:
ان کے لیے دوہرا اجر
ثواب ہے، ایک تو قرابت داروں سے حسن سلوک کا اور دوسرا صدقہ خیرات
کرنے کا ۔
نتیجہ Urdu stories
بیوی اپنے شوہر کو
صدقہ و خیرات دے سکتی ہے اگر اس کا شوہر مالی لحاظ سے کمزور ہے تو
Urdu stories
Reviewed by online marketing
on
فروری 10, 2020
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: