Urdu stories


باون لاکھ درہم ، پھر بھی زکوٰۃ واجب نہیں !؟



 مشکلات پر صبر کرنا اورنتیجہ Urdu stories
ہر حال میں اللہ کی شکر گزار رہنا چاہیے۔

ایک مرتبہ حضرت اسماء بنت ابو بکر ؓ کھجوروں کی گٹھلیاں سر پر اٹھائے ہوئے مدینہ کے اطراف سے شہر کی طرف جا رہی تھیں۔ اللہ کے رسولﷺ اونٹنی پر سوار وہاں سے گزر رہے تھے ۔ وہ ان کی سالی بھی تھیں اور پھوپھی زاد بھائی زبیر بن عوام ؓ کی بیوی بھی ۔
 آپ نے سار بان سے کہا: ’’ رک جاؤ ۔ اسماء کو سوار کر لیں ۔،، آپ نے اسماء کو اونٹنی پر سوار ہونے کی دعوت دی ۔ وہ فرماتی ہیں : ’’ میں نے اپنے خاوند زبیر کی غیرت کو یاد کیا اور اونٹنی پر سوار ہونے سے معزرت کر دی۔،،
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سیدہ اسماء نے اونٹنی پر بیٹھنے سے انکار کیوں کیا؟
اللہ کے رسول کے ساتھ سواری پر بیٹنے سے انکار؟
وہ مقدس اور پاکباز ہستی، طاہر ، مطہر معصوم نبی ﷺ ۔
 کیا خاوند ناراض ہوتا؟
ہرگز نہیں ہی کیسے ممکن ہے ۔ دراصل یہ سیدہ اسماء کی غایت درجہ کی خاوند کی فرمانبرداری اوراس کے جذبات کا احترام تھا کہ اللہ کے رسولﷺ کے ساتھ بھی سواری پر بیٹھنے سے معزرت کر دی۔
کچھ عرصے کے بعد ان کے والد محترم حضرت ابو بکر صدیقؓ نے ان کو گھوڑا اور اس کی نگہداشت کے لے خادم عطا کیا۔
سیدہ اسماء نے اپنے خاوند کے ساتھ مشکل حالات میں صبر کیا ، تنگی اور ترشی میں گزارا کیا اور اس کا نتیجہ یہ تھا کی اللہ تعالیٰ نے ان کو وافر مقدار میں رزق عطا فرمایا اور جب حضرت زیبر ؓ نے وفات پائی تو کیا آپ جانتے ہیں کہ حضرت اسماء کو کتنا ترکہ ملا ؟
وہ عورت جو کھجوروں کی گٹھلیاں اکٹھی کر کے لایا کرتی تھی ، اے باون لکھ درہم ترکہ میں ملے۔ اور یہ حضرت زبیرؓ  نے حرام کی کمائی سے یا لوگوں کا مال چھین کر جمع نہیں کیے تھے اور نہ لوگوں کو قربت رسول اور حوارئ رسول ہونے کا واسطہ دے کر اکٹھے کیے ؛ بلکہ انہوں نے تجارت اور حلال ذرائع سے مال اکٹھا کیا تھا۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ حضرت اسماء کے خاوند کے پاس ایک ہزار کارندے تھے جو ان کے لیے کام کرتے تھے اور اس کا حصہ ان کو دیتے تھے۔
اتنا رزق، اتنی جائیداد اور مال و دولت کے باوجود ان پر کبھی زکوٰۃ فرض نہیں ہوئی کیونکہ انہوں نے کبھی مال ودولت کو ذخیرہ نہیں کیا نہ اس کے انبار لگائے۔
حضرت اسماء ؓ کے پاس جب کچھ نہ تھا ، فقر و فاقہ تھا تو وہ اس حال میں گھبرائی نہیں اور واویلا نہیں کیا اور مال و دولت آئی تو اس پر فخر و غرور کا اظہار نہیں کیا اور ساری زندگی خیر کے کاموں میں لوگوں پر احسان کرنے میں اور نیکی کرنے میں گزار دی۔

نتیجہUrdu storiesMoral 
مشکلات پر صبر کرنا اور
ہر حال میں اللہ کی شکر گزار رہنا چاہیے۔


Urdu stories Urdu stories Reviewed by online marketing on فروری 11, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.