baba farid poetry


بابافرید گنج شکرؒ

تعارف اور شاعری :

بابا فرید کو پنجابی کا شاعر ’’باباآدم’’ کہا جاتا ہے۔ آپ اپنے وقت کے بہت بڑےعالم،شاعر،صوفی اورصاحب کرامت درویش تھے۔آپ کا تعلق بارویں صدی کے ساتھ ہے۔ان کے دادا تُرکستان سے ہجرت کے ہندوستان آئے تھے۔تاریخ پیدائش 1188 عیسوی کی ہے۔شجرہ نسب حضرت عمر فاروقؓ سے ملتا ہے۔ننہال کی طرف سے تعلق حضرت علیؓ سےجا ملتا ہے۔بابا فرید نے اٹھارہ سال کی عمر میں ایک عالم منہاج الدین ترمزی کے مدرسے داخل ہوئے اور وہاں سے عربی فارسی ،حدیث اور منتق کی تعلیم مکمل کی۔
’’گنج شکر کا لقب’’:
بابا فرید کو گنج شکرکا لقب کیسے ملا؟
اس بارے میں کئی راوئیتں ہیں۔ ایک تو یہ ہے کہ آپکو میٹھا بہت پسند تھا، دوسری یہ کہ ایک بار عبادت کرتے بھوک نے بہت ستایا ۔ آپ نے بے اختیار کچھ کنکریاں منہ میں رکھ لیں وہ شکر بن گئیں ۔ تیسری یہ روایت ہے کہ آپ زبان کے میٹھے تھے۔ اس وجہ سے مُرشد نے ’’گنج شکر کا لقب’’ دیا تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آپ زبان کے بہت میٹھے تھے ہزاروں لگوں نے آپکے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔

شاعری
baba farid poetry

فریدا 
جے توں عقل لیظف ہیں کالے لکھ ناں لیکھ 
آنپڑیں گریوان میں سرنواں کرکے ویکھ

 فریدا کالے مینڈا کپڑا کالا مینڈا ویس
گناہیں بھریا میں پھراں لوک کہن درویش

 فریدا روٹی میری کاٹھ دی ، لاون میری بھکھ
جنہاں کھادی چوپڑی ، گھنے سہن گے دُکھ

فریدا خاک ناں نندے خاکوں جیڈ ناں کو ء
جینوندیاں پیراں تلے، مویاں اپر ہوء


فریدا ایسا ہو رہو جیسا ککھ میت 
پیراں ہیٹھ لتاڑے،اوہ کدی ناں چھوڑے پریت

رکھی سکھی کھا کے ٹھنڈا پانی پی
ویکھ پرائی چوپڑی ناں ترساویں جی

 فریدا میں نوں مار کے منج کر کے کٹ
بھرے خزانے رب دے جو بھارے سو لٹ

کدھی اتے رکھڑا کچرک بنھیے دھیر
فریدا کچے بھانڈے رکھیےکچرک تائیں نیز

فریدا خالق خلق میں وسے رب مانہہ 
مندا کس نوں آکھیے جاں تس بن کوئی نانہہ

اُٹھ فریدا وضو ساز، صبح نماز گزار
جو سر سائیں نا نویں ، سوسر کپ اتار

ویکھ فریدا تھیا ، داڑھی ہوئی بھور
آگا نیڑے آیا، پچھا رہیا دور

فریدا رتی رت نہ نکلے،جے تن چیڑے 
 کوئے!!
جو تن رتے رب سیوں ، تن تن رت ناں ہوئے

فریدا بے نمازا کیتا ، ایہہ ناں بھلی ریت 
کدی چل ناں آیویں، پنجے وقت مسیت


بابا فرید صاحب نے انسانوں کے درمیان محبت اور امن کا پرچار کیا ہے اپنی شاعری میں ۔  





baba farid poetry baba farid poetry Reviewed by online marketing on جنوری 20, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.