Sad status in Urdu | Sad life status

 Sad status in Urdu | Sad life status


Sad status in Urdu | Sad life status
یاد رکھتے ہیں ہم آج بھی انہیں پہلے کی طرح
کون کہتا ہے فاصلے محبت کی یاد مٹا دیتے یئں
 Sad status in Urdu | Sad life status

واہ غالب تیرے عشق کے فتوے بھی نرالے ہیں
وہ دیکھیں تو ادا، ہم دیکھیں تو گناہ

اسے میں سونپ دوں اپنی یہ منتظر آنکھیں
وہ میری کھوج میں جانے کا تذکرہ تو کرے

Sad status in Urdu | Sad life status



جانے ایسی بھی کیا دل لگی تھی تم سے
میں نے آخری خواہش میں بھی تیری محبت مانگی

دل توکسی اور دیس کا پرندہ ہے
 سینے مین رہتا ہے مگر بس میں نہیں رہتا

Sad status in Urdu | Sad life status

 وہ ڈرا ہی نہین کبھی مجھے کھونے سے
وہ کیا افسوس کرے گا میرے نہ ہونے سے

یہ میرا عشق تھا یا پھر دیوانگی کی انتہا غالب
کہ تیرے قریب سے گزر گئے تیرے خیال میں

تیرے سامنے میرا حال ہے، مجھے حرتوں کا ملال ہے
نہ میں آشنا کسی روپ سے نہ کسی کو میرا خیال ہے

وہ شخص چُرا کے لے گیا سورج کے اُجالے
اور میرے دریچے میں وہی شام کھڑی ہے

Sad status in Urdu | Sad life status

ہم بھی شکستہ دل ہیں پریشاں تم بھی ہو
اندر سے ریزہ ریزہ میری جان تم بھی ہو

اجالے اپنی یادوں کے ہمارے پاس رہنے دو
نہ جانے کس گلی مین زندگی کی شام ہو جائے

کہہ رہا ہے شورِ دریا سے سمندر کا سکوت
جس کا جتنا ظرف ہے اُتنا ہی وہ خاموش ہے

Sad status in Urdu | Sad life status

عقل بھی خدا دیتا ہے حسن بھی خدا دیت ہے
عشق وہ سمندر ہے جو دونوں کو بہا دیتاہے

وقت گزر جاتا ہے پر یاد چھوڑ جاتا ہے
زخم بھر جاتا ہے مگر داغ چھوڑ جاتاہے

پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
اسے آہ دامن باد نے ، سر شام ہی سے بجھا دیا

 Sad status in Urdu | Sad life status

کتنے ظالم ہیں جو یہ کہتے ہیں
توڑ لو پھول ، پھول چھوڑو مت
باغباں ہم تو اس خیال کے ہیں
دیکھ لو پھول ، پھول توڑو مت
جون ایلیا

سچے رشتے کبھی سنبھالنا نہیں پڑتے
اور جن کو سنبھالنا پڑے وہ رشتے کبھی سچے نہیں ہوتے

ہم تیری یاد کی زمینوں میں
صبر بوئیں گے ، ہجر کاٹیں گے

بڑا مزہ ہو جو محشر مین ہم کریں شکوہ
وہ منتوں سے کہیں چپ رہو خدا کے لیے
داغ دہلوی



 Sad status in Urdu | Sad life status




Sad status in Urdu | Sad life status Sad status in Urdu | Sad life status Reviewed by online marketing on فروری 07, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.