Sad poetry اداس شاعری

ز

Sad poetry

sad poetry

اُداس شاعری


 آج آپ کے ساتھ اُداس شاعری
Sad poetry
پیش کر رہے ہیں اُمید ہے کہ
 آپ لوگوں کو پسند آئی گی شاعر  نامعلوم  

کہ یہ ممکن کہاں کہ ہم پیہم درکار بھی ہوتے۔
کہ جو مطلوب بھی نا تھے سجے بازار بھی ہوتے۔
میرے تخیلق کے پاروں میں
 کچھ نقص تھے باقی۔
یہ دُکھڑے آنکھ سے بہتے تو کچھ شاہکار بھی ہوتے۔
میرے تم ہمسفر بن کر قدم دو ساتھ تو چلتے۔
نشا ں پھر منزلوں کے راہ میں کوہسا ر بھی ہوتے ۔
افسانہ اپنی چاہت کا نا رُسوا تو ہوتا۔
جو طے کچھ معاملے درپیش پسِ  دیوار بھی ہوتے۔
دریاِر غیر میں بہتے ہوۓ اشکوں کی قیمت کیا۔
جو اپنے شہر میں گِرتے تو کوئی کوئی غم خار بھی ہوتے۔
تجھے محبوب بچھڑنے کا کوئی ملال گرہوتا۔
تو تیرے بھیگے بھیگے سے کچھ رُخسار بھی ہوتے

2
گزر گئے ہیں جو موسم کبھی نہ آئیں گے
تمام دریا کسی روز ڈوب جائیں گے
سفر تو پہلے بھی کتنے کیے مگر اس بار
لگ رہا کہ تجھ کو بھی بھول جائیں گے
سنا ہے آگے کہیں سمتیں بانٹی جاتی ہیں
تم اپنی راہ چلو ساتھ چل نہ پائیں گے
دعائیں ، لوریاں ماؤں کے پاس چھوڑ آۓ
بس ایک نیند بچی ہے خرید لائیں گے
ضرور تجھ سابھی ہوگا کوئی زمانے میں
کہا ں تلک یادوں سے جی لگائیں گے

unknown poet
 ===================================
کمنٹ شیکشن میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کاریں ۔




Sad poetry اداس شاعری Sad poetry اداس شاعری Reviewed by online marketing on جنوری 15, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.